میری سرشت میں ہے خطا
میں خطاؤں کا پتلا ہوں
میرے ہاتھ پہ میرا نام لکھ دو
اسکا نام رانی تھا۔اور وہ سچ مچ میں رانی تھی۔
اپنے من کی،اپنی ہم عمر لڑکیوں کی اور اپنی ماں کی!
نوٹ: یہ ناول 2010 کے آس پاس لکھا گیا تھا۔ تب سو روپے کا دوپٹہ اور بیس روپے کی نائیلون کی چپل آتی تھی۔
No comments:
Post a Comment
Add your Comment